Wednesday, January 14, 2009

بے ثمر لمحہ

دن رات کی اوڑھ کے چادر
چھپتا ہے کہاں پر جاکر
اس وقت سے ہاتھ چھڑا کر
کوئی لمحہ ملے مجھ سے آکر
یہ کون شجر کے نیچے
بیٹھا ہے دھوپ بچھا کر
ایک بھول ہوں، بھول جانا مجھے
اس نے کہا پھر مسکرا کر
کوئی ہجر کی سیاہ راتوں میں
روتا ہے ہر دیپ بجھا کر

No comments: